جب آپ سے ہی گزر گئے ہم
جب آپ سے ہی گزر گئے ہم
پھر کس سے کہیں کدھر گئے ہم
کیا کعبہ و دیر و کیا خرابات
تو ہی تھا غرض جدھر گئے ہم
آئے تھے مثال شعلہ سرگرم
جاتے ہوئے جوں شرر گئے ہم
شبنم کی طرح سے اس چمن سے
ہوتے ہی دم سحر گئے ہم
کچھ اپنے تئیں کیا نہ معلوم
کیا آپ سے بے خبر گئے ہم
جز حسرت عمر رفتہ افسوس
کچھ آ کے یہاں نہ کر گئے ہم
شیخی سے گزر ہوئے قلندر
بگڑے تھے پر اب سنور گئے ہم
اس درجہ ہوئے خراب الفت
جی سے اپنے اتر گئے ہم
فیض اس لب عیسوی کا حاتمؔ
بالعکس ہوا کہ مر گئے ہم
- کتاب : Diwan Zadah (Pg. 215)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.