جب اپنوں سے دور پرائے دیس میں رہنا پڑتا ہے
جب اپنوں سے دور پرائے دیس میں رہنا پڑتا ہے
سان گمان نہ ہوں جس کا وہ دکھ بھی سہنا پڑتا ہے
خود کو مارنا پڑتا ہے اس آٹے دال کے چکر میں
دو کوڑی کے آدمی کو بھی صاحب کہنا پڑتا ہے
بنجر ہوتی جاتی ہو جب پل پل یادوں کی وادی
دریا بن کر اپنی ہی آنکھوں سے بہنا پڑتا ہے
محرومی کی چادر اوڑھے تنہا قیدی کی مانند
خالم خالی دیواروں کے اندر رہنا پڑتا ہے
باتیں کرنی پڑتی ہیں دیوار پہ بیٹھے کوے سے
اس چڑیا سے سارے دن کا قصہ کہنا پڑتا ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 644)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.