Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب بھی دیس کو واپس جاؤں آنکھ میں آنسو آئے

امجد مرزا امجد

جب بھی دیس کو واپس جاؤں آنکھ میں آنسو آئے

امجد مرزا امجد

MORE BYامجد مرزا امجد

    جب بھی دیس کو واپس جاؤں آنکھ میں آنسو آئے

    ذہن میں ماضی کو لوٹاؤں آنکھ میں آنسو آئے

    اپنے شہر کے گونگے بہرے لوگوں کو میں اپنے

    جب بھی دل کی بات سناؤں آنکھ میں آنسو آئے

    قدم قدم پر دھوکے باز ہیں پیار جتاتے ہیں

    ان کے راز سمجھ نہ پاؤں آنکھ میں آنسو آئے

    یہ مسکانیں جھوٹی خوشیاں کب تک بانٹوں میں

    کس کو دل کے زخم دکھاؤں آنکھ میں آنسو آئے

    کوئی نہ میرے آنسو پونچھے گلے نہ کوئی لگائے

    کس سے اب میں آس لگاؤں آنکھ میں آنسو آئے

    درد میں ڈوبا کیسے لکھوں دنیا کا افسانہ

    امجدؔ جب بھی قلم اٹھاؤں آنکھ میں آنسو آئے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 210)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے