جب بھی ڈوبے ہوئے سورج نے ابھرنا چاہا
جب بھی ڈوبے ہوئے سورج نے ابھرنا چاہا
شہر والوں نے بھی گلیوں میں بکھرنا چاہا
آج کانٹوں سے الجھتا ہے گریباں اس کا
جس نے سبزے پہ کبھی پاؤں نہ دھرنا چاہا
ہو گئیں صورت دیوار ہوائیں حائل
جب کسی اشک نے دامن پہ اترنا چاہا
چاندنی شب تھی کہ میں تھا کہ ہوا کے سائے
ہر کسی نے ترے کوچے میں ٹھہرنا چاہا
لے گیا کیفؔ صلیبوں کو اٹھا کر کوئی
غم کے ماروں نے کسی وقت جو مرنا چاہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.