جب بھی مرے آنسو بہتے ہیں اور تیرا دامن جلتا ہے
جب بھی مرے آنسو بہتے ہیں اور تیرا دامن جلتا ہے
دیکھ کے اپنا حسن تعلق ہر اہل گلشن جلتا ہے
راز نہ پوچھو مستقبل کا شعر و سخن کی اس محفل کا
صاحب فن ظلمت میں پڑے ہیں دور چراغ فن جلتا ہے
فصل بہاراں آ جانے سے کم نہ ہوا غم اہل چمن کا
شبنم کے آنسو بہتے ہیں گل کا پیراہن جلتا ہے
جلنے کو تو سب جلتے ہیں آگ جدا ہے اپنی اپنی
ہم جلتے ہیں تم جلتے ہو اک اک اہل چمن جلتا ہے
کوئی نہیں غم خوار جہاں میں یادؔ ہماری تنہائی کا
اپنے ہی آنسو بہتے ہیں اپنا ہی دامن جلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.