جب بھی تقدیر کا ہلکا سا اشارہ ہوگا
جب بھی تقدیر کا ہلکا سا اشارہ ہوگا
آسماں پر کہیں میرا بھی ستارہ ہوگا
دشمنی نیند سے کر کے ہوں پشیمانی میں
کس طرح اب مرے خوابوں کا گزارہ ہوگا
منتظر جس کے لیے ہم ہیں کئی صدیوں سے
جانے کس دور میں وہ شخص ہمارا ہوگا
میں نے پلکوں کو چمکتے ہوئے دیکھا ہے ابھی
آج آنکھوں میں کوئی خواب تمہارا ہوگا
دل پرستار نہیں اپنا پجاری بھی نہیں
دیوتا کوئی بھلا کیسے ہمارا ہوگا
تیز رو اپنے قدم ہو گئے پتھر کیسے
کون ہے کس نے مجھے ایسے پکارا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.