جب بھی تیری یادوں کا سلسلہ سا چلتا ہے
جب بھی تیری یادوں کا سلسلہ سا چلتا ہے
اک چراغ بجھتا ہے اک چراغ جلتا ہے
شرط غم گساری ہے ورنہ یوں تو سایہ بھی
دور دور رہتا ہے ساتھ ساتھ چلتا ہے
سوچتا ہوں آخر کیوں روشنی نہیں ہوتی
داغ بھی ابھرتے ہیں چاند بھی نکلتا ہے
کیسے کیسے ہنگامے اٹھ کے رہ گئے دل میں
کچھ پتہ مگر ان کا آنسوؤں سے چلتا ہے
وہ سرود کیف آگیں سوز غم جسے کہیے
زندگی کے نغموں میں ڈھلتے ڈھلتے ڈھلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.