Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب درد کی شمعیں جلتی ہیں احساس کے نازک سینے میں

قیصر قلندر

جب درد کی شمعیں جلتی ہیں احساس کے نازک سینے میں

قیصر قلندر

MORE BYقیصر قلندر

    جب درد کی شمعیں جلتی ہیں احساس کے نازک سینے میں

    اک حسن سا شامل ہوتا ہے پھر تنہا تنہا جینے میں

    کچھ لطف کی گرمی کی خاطر کچھ جان وفا کے صدقے میں

    گیسوئے الم کے سائے میں راحت سی ملی ہے پینے میں

    آغوش تمنا چھو آئیں جب زلف یار کی خوشبو میں

    آنکھوں میں ساون لہرایا دیپک سا سلگا سینے میں

    موسیقیٔ حسن کی موجیں تھی کچھ آنکھوں میں کچھ پیالوں میں

    جو ساحل دل تک ہو آئیں یادوں کے ایک سفینے میں

    پلکوں میں سلگتے تاروں سے میں رات کی افشاں چن نہ سکا

    شعلوں کو چھپائے پھرتا ہوں میں دل کے ایک نگینے میں

    وہ رنگ حیا احساس طرب آئینۂ رخ کے عکس فگن

    اک تابش تیرے چہرے کی اک آنچ سی میرے سینے میں

    کلیوں نے گھونگھٹ سرکائے شبنم نے موتی رول دئے

    لذت سی ملی ہے اشکوں سے یہ چاک جگر کا سینے میں

    نغموں کی چاندنی چھٹکی ہے شعروں کے شبستاں مہکے ہیں

    پھر ساز غزل لے آیا ہوں اک لطف ہے اکثر جینے میں

    مأخذ :
    • کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 32)
    • Author : devendra issar
    • مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
    • اشاعت : 1963

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے