جب کبھی بات کسی کی بھی بری لگتی ہے
جب کبھی بات کسی کی بھی بری لگتی ہے
ایسا لگتا ہے کہ سینے میں چھری لگتی ہے
رات بھاری تھی تو تھے اس کے ستم سے بے زار
صبح آئی ہے تو وہ اور بری لگتی ہے
وہ ہو آرائش افکار کہ زیبائش فن
آج دونوں کی روش خانہ پری لگتی ہے
لوگ مانگے کے اجالے سے ہیں ایسے مرعوب
روشنی اپنے چراغوں کی بری لگتی ہے
اہل دانش ہوئے ارباب سیاست کے مرید
ایسی پستی پہ مرے دل میں چھری لگتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.