Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب کبھی دریا میں ہوتے سایہ افگن آپ ہیں

بہادر شاہ ظفر

جب کبھی دریا میں ہوتے سایہ افگن آپ ہیں

بہادر شاہ ظفر

MORE BYبہادر شاہ ظفر

    جب کبھی دریا میں ہوتے سایہ افگن آپ ہیں

    فلس ماہی کو بتاتے ماہ روشن آپ ہیں

    سیتے ہیں سوزن سے چاک سینہ کیا اے چارہ ساز

    خار غم سینے میں اپنے مثل سوزن آپ ہیں

    پیار سے کر کے حمائل غیر کی گردن میں ہاتھ

    مارتے تیغ ستم سے مجھ کو گردن آپ ہیں

    کھینچ کر آنکھوں میں اپنی سرمۂ دنبالہ دار

    کرتے پیدا سحر سے نرگس میں سوسن آپ ہیں

    دیکھ کر صحرا میں مجھ کو پہلے گھبرایا تھا قیس

    پھر جو پہچانا تو بولا حضرت من آپ ہیں

    جی دھڑکتا ہے کہیں تار رگ گل چبھ نہ جائے

    سیج پر پھولوں کی کرتے قصد خفتن آپ ہیں

    کیا مزا ہے تیغ قاتل میں کہ اکثر صید عشق

    آن کر اس پر رگڑتے اپنی گردن آپ ہیں

    مجھ سے تم کیا پوچھتے ہو کیسے ہیں ہم کیا کہیں

    جی ہی جانے ہے کہ جیسے مشفق من آپ ہیں

    پر غرور و پر تکبر پر جفا و پر ستم

    پر فریب و پر دغا پر مکر و پر فن آپ ہیں

    ظلم پیشہ ظلم شیوہ ظلم ران و ظلم دوست

    دشمن دل دشمن جاں دشمن تن آپ ہیں

    یکہ تاز و نیزہ باز و عربدہ جو تند خو

    تیغ زن دشنہ گزار و ناوک افگن آپ ہیں

    تسمہ کش طراز و غارت گر تاراج ساز

    کافر یغمائی و قزاق رہزن آپ ہیں

    فتنہ جو بیداد گر سفاک و اظلم کینہ ور

    گرم جنگ و گرم قتل و گرم کشتن آپ ہیں

    بد مزاج و بد دماغ و بد شعار و بد سلوک

    بد طریق و بد زباں بد عہد و بد ظن آپ ہیں

    بے مروت بے وفا نا مہرباں نا آشنا

    میرے قاتل میرے حاسد میرے دشمن آپ ہیں

    اے ظفرؔ کیا پائے قاتل کے ہے بوسے کی ہوس

    یوں جو بسمل ہو کے سرگرم طپیدن آپ ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے