Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب خیریت سے رات اندھیری گزر گئی

حشمت بھاردواج

جب خیریت سے رات اندھیری گزر گئی

حشمت بھاردواج

MORE BYحشمت بھاردواج

    جب خیریت سے رات اندھیری گزر گئی

    چہرے پہ میرے صبح کی لالی بکھر گئی

    باندھا ہوا ہے خود کو سمندر نے اس قدر

    ہر موج سر پٹک کے ادھر سے ادھر گئی

    پل بھر کی خوش نصیبی گوارہ نہیں مجھے

    وہ کیا خوشی جو ہاتھ ملا کر گزر گئی

    یہ کیا ہوا کہ میں تو بڑے پیار سے ملا

    ترچھی نظر زمانہ کی مجھ پر ٹھہر گئی

    سب مسکرا رہے ہیں ترقی کے نام پر

    زندہ ہر آدمی ہے مگر روح مر گئی

    شبنم نے میرے سامنے چوما تھا پیار سے

    سوکھے ہوئے گلاب کی صورت نکھر گئی

    کس پر یقیں کروں کسے سمجھوں میں رازداں

    حشمتؔ یہ کشمکش مرے جیون میں بھر گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے