جب خسارے ہی کا سرمایہ ہوں میں
جب خسارے ہی کا سرمایہ ہوں میں
پھر زمیں پر کس لیے آیا ہوں میں
ٹوٹے کرداروں کا ملبہ جوڑ کر
اک نیا قصہ بنا لایا ہوں میں
خواب تک تو ٹھیک تھا لیکن میاں
جاگنے کے بعد گھبرایا ہوں میں
جس کی بنیادوں میں شب کا حسن ہے
ایسی کالی دھوپ کا سایہ ہوں میں
اپنی ہی مرضی سے واپس جانے دے
دیکھ تیرے حکم پر آیا ہوں میں
اے پشاور آخری کوشش ہے یہ
خواب سے اک فاختہ لایا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.