Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب کہ پہلو میں ہمارے بت خود کام نہ ہو

بہادر شاہ ظفر

جب کہ پہلو میں ہمارے بت خود کام نہ ہو

بہادر شاہ ظفر

MORE BYبہادر شاہ ظفر

    جب کہ پہلو میں ہمارے بت خود کام نہ ہو

    گریے سے شام و سحر کیوں کہ ہمیں کام نہ ہو

    لے گیا دل کا جو آرام ہمارے یا رب

    اس دل آرام کو مطلق کبھی آرام نہ ہو

    جس کو سمجھے لب پاں خوردہ وہ مالیدہ مسی

    مردماں دیکھیو پھولی وہ کہیں شام نہ ہو

    آج تشریف گلستاں میں وہ مے کش لایا

    کف نرگس پہ دھرا کیونکہ بھلا جام نہ ہو

    کر مجھے قتل وہاں اب کہ نہ ہو کوئی جہاں

    تا مری جاں تو کہیں خلق میں بدنام نہ ہو

    دیکھ کر کھولیو تو کاکل پیچاں کی گرہ

    کہ مرا طائر دل اس کے تہ دام نہ ہو

    بن ترے اے بت خود کام یہ دل کو ہے خطر

    تیرے عاشق کا تمام آہ کہیں کام نہ ہو

    آج ہر ایک جو یارو نظر آتا ہے نڈھال

    اپنی ابرو کی وہ کھینچے ہوئے صمصام نہ ہو

    ہے مرے شوخ کی بالیدہ وہ کافر آنکھیں

    جس کے ہم چشم ذرا نرگس بادام نہ ہو

    صبح ہوتی ہی نہیں اور نہیں کٹتی رات

    رخ پہ کھولے وہ کہیں زلف سیاہ فام نہ ہو

    اے ظفرؔ چرخ پہ خورشید جو یوں کانپے ہے

    جلوہ گر آج کہیں یار لب بام نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے