Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب کوئی پھول مسخر نہ ہو آسانی سے

غلام حسین ساجد

جب کوئی پھول مسخر نہ ہو آسانی سے

غلام حسین ساجد

MORE BYغلام حسین ساجد

    جب کوئی پھول مسخر نہ ہو آسانی سے

    کام لیتا ہوں وہاں نقد ثنا خوانی سے

    روشنی دینے لگے تھے مری آنکھوں کے چراغ

    رات تکتا تھا سمندر مجھے حیرانی سے

    کر کے دیکھوں گا کسی طرح لہو کی بارش

    آتش ہجر بجھے گی نہ اگر پانی سے

    ان کو پانے کی تمنا نہیں جاتی دل سے

    کیا منور ہیں ستارے مری تابانی سے

    کوئی مصروف ہے تزئین میں قصر دل کی

    چوب کاری سے کہیں آئنہ سامانی سے

    خاک زادوں سے تعلق نہیں رکھتے کچھ لوگ

    میزبانی سے غرض ان کو نہ مہمانی سے

    میں اسی خاک پہ بیٹھا ہوں بڑے شوق کے ساتھ

    کوئی نسبت نہیں اب تک مجھے سلطانی سے

    بند ہو جائے اگر روزن امکان خیال

    خواب کھلتے ہیں مرے دل میں فراوانی سے

    میری صورت سے جو بیزار ہیں اب بھی ساجدؔ

    کب وہ خوش ہوں گے مرے طرز مسلمانی سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے