جب کوئی زخم ابھرتا ہے کناروں جیسا
جب کوئی زخم ابھرتا ہے کناروں جیسا
دل تڑپتا ہے مرا موج کے دھاروں جیسا
جب کوئی عکس چمکتا ہے ستاروں جیسا
میرا قد بھی نظر آتا ہے مناروں جیسا
تیرے ہی در پہ مجھے آ کے سکوں ملتا ہے
اک سہارا بھی نہیں تیرے سہاروں جیسا
آج بھی سب کے دلوں پہ ہے حکومت جس کی
وہ چٹائی پہ بھی لگتا ہے دلاروں جیسا
میرے ہی دم سے مہکتا ہے گلستاں پھر بھی
سب کی آنکھوں میں کھٹکتا ہوں میں خاروں جیسا
اب تو سوکھے ہوئے پتے ہی نظر آتے ہیں
میرے آنگن میں بہت کچھ تھا بہاروں جیسا
آئنہ کون دکھائے گا مجھے اے دلدارؔ
میرے دشمن کا بھی برتاؤ ہے یاروں جیسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.