جب کوچۂ قاتل میں ہم لائے گئے ہوں گے
جب کوچۂ قاتل میں ہم لائے گئے ہوں گے
پردے بھی دریچوں کے سرکائے گئے ہوں گے
مے خانے میں جب زاہد پہنچائے گئے ہوں گے
خاطر کے سلیقے سب اپنائے گئے ہوں گے
جب سطوت شاہی کو کچھ ٹھیس لگی ہوگی
سولی پہ کئی سرمد لٹکائے گئے ہوں گے
چاندی کے گھروندوں کی جب بات چلی ہوگی
مٹی کے کھلونوں سے بہلائے گئے ہوں گے
جب شیش محل کوئی تعمیر ہوا ہوگا
دیواروں میں دیوانے چنوائے گئے ہوں گے
وہ کچھ بھی کہیں لیکن تنہائی کے عالم میں
کچھ گیت ترے بیکلؔ دہرائے گئے ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.