جب میں رویا ہوں وہ روئے ہیں یہ الفت میرے ساتھ
جب میں رویا ہوں وہ روئے ہیں یہ الفت میرے ساتھ
مدتوں برسا کیا ہے ابر رحمت میرے ساتھ
جان جائے یار ہے دل کو رہے گا پاس عشق
قبر میں جائیں گے تیرے راز الفت میرے ساتھ
دیتی ہے ترغیب نالے کی کہ ہر آزردہ دوست
دشمنی کرتی ہے اب میری محبت میرے ساتھ
میں تو ہوں دل دادۂ الفت کہو میں کیا کروں
دل ربا ہو کر کرو تم جب یہ الفت میرے ساتھ
شکل تیری سامنے آنکھوں کے ہے آٹھوں پہر
یاد تیری ہے شریک رنج و راحت میرے ساتھ
بن گیا بیتاب دل اک محشرتان خیال
خواب میں جب وہ ہوئے سرگرم الفت میرے ساتھ
یاد اب بھولے سے بھی صبح وطن آتی نہیں
ہو گئی مانوس ایسی شام غربت میرے ساتھ
دل میں دھڑکن لب پہ نالے چشم تر میں اشک خوں
کیا کہوں کیا کر گئی تیری محبت میرے ساتھ
یاد آتا ہے یہ رفتار قمر کو دیکھ کر
سیر کرتا تھا یوں ہی وہ ماہ طلعت میرے ساتھ
تو ہے اور تیری نظر میں اک قیامت کا غرور
میں ہوں اور اک محشر ارمان و حسرت میرے ساتھ
وہ تو رخصت کر کے مجھ کو گھر میں جا بیٹھے مگر
یاد ان کی دور تک آئی تھی شوکتؔ میرے ساتھ
- کتاب : Noquush (Pg. B-303 E-319)
- مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
- اشاعت : May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.