جب نگاہیں لڑیں نگاہوں سے
جب نگاہیں لڑیں نگاہوں سے
آندھیاں اٹھیں دل کی راہوں سے
جرم ثابت نہ ہو تو جرم نہیں
قتل کرتے رہو نگاہوں سے
ہم نے طوفان پال رکھے ہیں
اپنے اشکوں سے اپنی آہوں سے
اپنے جلووں کو دیکھنے کے لئے
خود کو دیکھو مری نگاہوں سے
گرد رہ کا بھی احترام کرو
اس کو نسبت ہے بادشاہوں سے
اس طرح سامنے وہ آتے ہیں
دیکھا جاتا نہیں نگاہوں سے
تیری رحمت کو رکھ کے مد نظر
دل کو بہلا لیا گناہوں سے
وہی دل کے قریب رہتے ہیں
دور رہتے ہیں جو نگاہوں سے
جب سے دھوکے دئے ہیں دل نے مجھے
بچ کے رہتا ہوں خیر خواہوں سے
ذرہ ذرہ مہک اٹھا ہے جگر
کون گزرا ہے دل کی راہوں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.