جب پاؤں ملا تھا تو رستے بھی نظر آتے
جب پاؤں ملا تھا تو رستے بھی نظر آتے
تم تک نہ سہی لیکن تا حد نظر جاتے
تم آنکھ نہیں رکھتے اور دیکھتے ہو سب کچھ
ہم آنکھ بھی رکھتے ہیں اور دیکھ نہیں پاتے
ہر راہ تو منزل تک لے جاتی نہیں سب کو
کچھ دیر ادھر چلتے کچھ دیر ادھر جاتے
پردہ وہ اٹھایا تو پردہ ہی نظر آیا
جب کچھ نہ نظر آیا تو کیوں نہ ٹھہر جاتے
یہ عشق نہیں یہ ہے کم بینی و کم عقلی
اک لطف تبسم پر اتنا نہیں اتراتے
جو ہو نہ جمیلؔ اپنا اوروں کا وہ کیا ہوگا
کیا کھاؤ گے غم میرا تم اپنا ہی غم کھاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.