جب سے دریا میں ہے طغیانی بہت
پار جانے میں ہے آسانی بہت
کوئی منظر بھی نہیں اچھا لگا
اب کے آنکھوں میں ہے ویرانی بہت
اپنی قیمت تو نہیں لیکن یہاں
ایسے گوہر کی ہے ارزانی بہت
کھیت ہیں بنجر تو صحرا بے نمو
ورنہ دریاؤں میں ہے پانی بہت
اس کے چہرے پر مری آنکھیں سجیں
میرے چہرے پر تھی حیرانی بہت
کیا خلوص و مہر کی باتیں کریں
زندگی میں ہے پشیمانی بہت
ہر کسی کو علم ہے عابدؔ ودود
باتیں اس کی جانی پہچانی بہت
- کتاب : Aur Savira Na Hua (Pg. 118)
- Author : Abid Wadood
- مطبع : Multi Media Affairs (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.