Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے پہچان میں نہیں ہوں میں

شہناز پروین سحر

جب سے پہچان میں نہیں ہوں میں

شہناز پروین سحر

MORE BYشہناز پروین سحر

    جب سے پہچان میں نہیں ہوں میں

    گھر کے دالان میں نہیں ہوں میں

    ہاتھ سے چیز چھوٹ جاتی ہے

    اپنے اوسان میں نہیں ہوں میں

    پھول کمھلا گیا تھا پھینک دیا

    اپنے گلدان میں نہیں ہوں میں

    ایک سجدے میں ہو چکی تحلیل

    شب کے وجدان میں نہیں ہوں میں

    جسم کو کون گھر میں رکھتا ہے

    جسم ہوں جان میں نہیں ہوں میں

    میں نے خود بھی بھلا دیا خود کو

    اب کسی دھیان میں نہیں ہوں میں

    خود ہی مقتول خود ہی قاتل ہوں

    اپنے تاوان میں نہیں ہوں میں

    آرزو سے نکل کے دیکھ مجھے

    عہد و پیمان میں نہیں ہوں میں

    زندگی اب گھڑی کی ٹک ٹک ہے

    دل کے استھان میں نہیں ہوں میں

    جو ضروری تھا وہ سنبھالا ہے

    اپنے سامان میں نہیں ہوں میں

    مجھ کو وحشت قبول کر لے گی

    اب گریبان میں نہیں ہوں میں

    زندگی سے گزر رہی ہوں سحرؔ

    کسی طوفان میں نہیں ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے