جب تک وہ شعلہ رو مرے پیش نظر نہ تھا
جب تک وہ شعلہ رو مرے پیش نظر نہ تھا
میں آشنائے لذت سوز جگر نہ تھا
اعزاز رنگ و بو سے نوازا گیا اسے
جس گل کے سر پہ سایۂ شاخ شجر نہ تھا
افسوس آپ سے نہ ہوا عزم التفات
ورنہ مرا پہاڑ کی چوٹی پہ گھر نہ تھا
جو آسماں کی جھیل میں چمکا تمام رات
وہ تیرا عکس نقش قدم تھا قمر نہ تھا
شبنم سے تر تھا میرے سرہانے کا سرخ پھول
لیکن ابھی تو رات کا پچھلا پہر نہ تھا
گزری ہے یوں اٹھائے ہوئے زندگی کا بوجھ
جیسے میں کوئی پل کا ستوں تھا بشر نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.