جب تری بزم سے بادیدۂ نم اٹھتے ہیں
جب تری بزم سے بادیدۂ نم اٹھتے ہیں
اب نہیں آئیں گے یہ کھا کے قسم اٹھتے ہیں
ہم وہ بیزار زمانہ ہیں کہیں جاتے نہیں
بیٹھ جائیں کسی محفل میں تو کم اٹھتے ہیں
کتنے مظلوم ہیں ہم چاہنے والوں میں میاں
ہم پہ یاروں کے یہاں دست ستم اٹھتے ہیں
آپ جانے کا تکلف نہ کریں بہر خدا
آئیے بیٹھیے اس بزم سے ہم اٹھتے ہیں
ہم سے مے خوار کو کیا توبہ کی تلقین یہاں
ہاتھ میں جام لیے پیر حرم اٹھتے ہیں
سادگی دیدنی ہوتی ہے وہ جب کہتے ہیں
آج اس دنیا سے مریمؔ کی قسم اٹھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.