Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب ان کے پائے ناز کی ٹھوکر میں آئے گا

رمز آفاقی

جب ان کے پائے ناز کی ٹھوکر میں آئے گا

رمز آفاقی

MORE BYرمز آفاقی

    جب ان کے پائے ناز کی ٹھوکر میں آئے گا

    کتنا غرور راہ کے پتھر میں آئے گا

    سودائے عشق کہتے ہیں اہل خرد جسے

    کیا جانے کب یہ وصف مرے سر میں آئے گا

    ایسی جگہ مکان بنانا نہ تھا مجھے

    جنگل تمام اڑ کے مرے گھر میں آئے گا

    مجھ سے نکل کے جائے گا قاتل مرا کہاں

    اک دن تو میرے سامنے محشر میں آئے گا

    ہم خود ہی کیوں نہ کر لیں ستم جان زار پر

    کیا اس سے فرق شان ستم گر میں آئے گا

    سارے ہی آب و گل کے سفر میں نے کر لیے

    اب آسمان بھی مری ٹھوکر میں آئے گا

    موسوم ہے جو زہر ہلاہل کے نام سے

    اب وہ مرے نصیب کے ساغر میں آئے گا

    یہ کیا خبر تھی رمزؔ کہ آزاد ہونے پر

    سیلاب خوں امڈ کے ہر اک گھر میں آئے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے