Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب اس کا ادھر ہم گزر دیکھتے ہیں

نظیر اکبرآبادی

جب اس کا ادھر ہم گزر دیکھتے ہیں

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    جب اس کا ادھر ہم گزر دیکھتے ہیں

    تو کر دل میں کیا کیا حذر دیکھتے ہیں

    ادھر تیر چلتے ہیں ناز و ادا کے

    ادھر اپنا سینہ سپر دیکھتے ہیں

    ستم ہے کن انکھیوں سے گر تاک لیجے

    غضب ہے اگر آنکھ بھر دیکھتے ہیں

    نہ دیکھیں تو یہ حال ہوتا ہے دل کا

    کہ سو سو تڑپ کے اثر دیکھتے ہیں

    جو دیکھیں تو یہ جی میں گزرے ہے خطرہ

    ابھی سر اڑے گا اگر دیکھتے ہیں

    مگر اس طرح دیکھتے ہیں کہ اس پر

    یہ ثابت نہ ہو جو ادھر دیکھتے ہیں

    چھپا کر دغا کر نظیرؔ اس صنم کو

    غرض ہر طرح اک نظر دیکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے