جب اسے دیکھا ذرا نزدیک سے
تب سمجھ پائے ہیں تھوڑا ٹھیک سے
بات جب ہے دل ہو خود ہی بے قرار
وہ محبت کیا ملے جو بھیک سے
بھول بیٹھے قدر دانی کا چلن
لوگ ہم رشتہ ہیں اب تضحیک سے
روشنی کا جشن سا ہے ہر طرف
پھر بھی چہرے ہیں کئی تاریک سے
یہ جلی لفظوں میں لکھا تھا کہیں
انقلاب آتا ہے اک تحریک سے
اپنا بھی انداز ہے میناؔ الگ
چل رہے ہیں ہٹ کے تھوڑا لیک سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.