جبھی تو زخم بھی گہرا نہیں ہے
جبھی تو زخم بھی گہرا نہیں ہے
جو سنگ آیا ہے وہ پہلا نہیں ہے
کبھی چہرے تھے آئینے نہیں تھے
اب آئینہ ہے اور چہرہ نہیں ہے
یہ اک شاعر کہ جس کو شوقؔ کہتے
کبھی اک حال میں رہتا نہیں ہے
کبھی ہر لفظ اعجاز مسیحا!
کبھی یوں جیسے کچھ کہنا نہیں ہے
کبھی آنکھیں سمندر سی سخی ہیں
کبھی دریا میں اک قطرہ نہیں ہے
بہت ہیں اس کی درویشی کے چرچے
مگر درویش بھی ایسا نہیں ہے
نہ راس آیا تو یہ بھی چھوڑ دیں گے
ترا دروازہ ہے دنیا نہیں ہے
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 512)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.