Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جبیں کی دھول جگر کی جلن چھپائے گا

احسان دانش

جبیں کی دھول جگر کی جلن چھپائے گا

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    جبیں کی دھول جگر کی جلن چھپائے گا

    شروع عشق ہے وہ فطرتاً چھپائے گا

    دمک رہا ہے جو نس نس کی تشنگی سے بدن

    اس آگ کو نہ ترا پیرہن چھپائے گا

    ترا علاج شفا گاہ عصر نو میں نہیں

    خرد کے گھاؤ تو دیوانہ پن چھپائے گا

    حصار ضبط ہے ابر رواں کی پرچھائیں

    ملال روح کو کب تک بدن چھپائے گا

    نظر کا فرد عمل سے ہے سلسلہ درکار

    یقیں نہ کر یہ سیاہی کفن چھپائے گا

    کسے خبر تھی کہ یہ دور خود غرض اک دن

    جنوں سے قیمت دار و رسن چھپائے گا

    ترا غبار زمیں پر اترنے والا ہے

    کہاں تک اب یہ بگولہ تھکن چھپائے گا

    کھلے گا باد نفس سے جو رخ پہ نیل کنول

    اسے کہاں ترا اجلا بدن چھپائے گا

    ترے کمال کے دھبے ترے عروج کے داغ

    چھپائے گا تو کوئی اہل فن چھپائے گا

    جسے ہے فیض مری خانقاہ سے دانشؔ

    وہ کس طرح مرا رنگ سخن چھپائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے