جبیں سے ناخن پا تک دکھائی کیوں نہیں دیتا
دلچسپ معلومات
شمارہ 198 ستمبر 1996
جبیں سے ناخن پا تک دکھائی کیوں نہیں دیتا
وہ آئینہ ہے تو اپنی صفائی کیوں نہیں دیتا
دکھائی دے رہے ہیں سامنے والوں کے ہلتے لب
مگر وہ کہہ رہے ہیں کیا سنائی کیوں نہیں دیتا
سمندر بھی تری آنکھوں میں صحرا کی طرح گم ہے
یہاں وہ تنگئ جا کی دہائی کیوں نہیں دیتا
جب اس نے توڑ دی زنجیر دیواریں گرا دی ہیں
اسیری کے تصور سے رہائی کیوں نہیں دیتا
وہ خود سے بخش دیتا ہے جہان آب و گل مجھ کو
طلب کے باوجود آخر گدائی کیوں نہیں دیتا
اب آنکھوں سے نہیں ہاتھوں سے چھونا چاہتا ہوں
مجھے وہ وصل آمیزہ جدائی کیوں نہیں دیتا
زبیرؔ اک بار انگلی بھی نہیں چھونے کو ملتی ہے
وہ اپنے ہشت پہلو میں رسائی کیوں نہیں دیتا
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1117)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.