جچتی نہیں کچھ شاہی و املاک نظر میں
دلچسپ معلومات
شمارہ 233 جنوری 2000
جچتی نہیں کچھ شاہی و املاک نظر میں
ہیں مہر و مہ و انجم و افلاک نظر میں
اک سوز فسوں گر ہے تری آنکھ میں پنہاں
ہے دل کے لئے شوق کا فتراک نظر میں
کیا خوب کہ کشکول فقیری سے ہے آیا
اک گنج گراں مایہ تہ خاک نظر میں
اک خواب سحر ساز کا نایاب خزانہ
دریافت کیا ہے تری بے باک نظر میں
کچھ اور کہاں چاہیے اس دل کو کہ اب ہے
دریائے غم عشق کا پیراک نظر میں
یہ خواب ہے صیاد کا یا اک دل وحشی
ابھرا ہے کوئی طائر چالاک نظر میں
سیلاب شقاوت کے مقابل ہے تمہارے
یہ فصل محبت خس و خاشاک نظر میں
کھائے ہیں بہت موج مخالف کے تھپیڑے
رکھا ہے بہت بحر خطر ناک نظر میں
ملبوس میں انجمؔ کے ہیں پیوند کے گوہر
کیوں ٹھہرے یہ کمخواب کی پوشاک نظر میں
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 911)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.