جڑوں سے سوکھتا تنہا شجر ہے
مرے اندر بھی اک پیاسا شجر ہے
ہزاروں آندھیاں جھیلی ہیں اس نے
زمیں تھامے ہوئے بوڑھا شجر ہے
پجاری جل چڑھا کر جا رہے ہیں
نگر میں دکھ کے سکھ داتا شجر ہے
مسافر اور پرندے جانتے ہیں
کہ ان کے واسطے کیا کیا شجر ہے
جو ہو فرصت تو اس کے پاس بیٹھو
قلندر ہے ولی بابا شجر ہے
زمیں پر پیار تو زندہ ہے اس سے
ہم انسانوں سے تو اچھا شجر ہے
ہمارے شہر میں اکملؔ ابھی تک
محبت بانٹنے والا شجر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.