جفا کا اس کی گلا مت کرو ہوا سو ہوا
جفا کا اس کی گلا مت کرو ہوا سو ہوا
خدا کے واسطے چپکے رہو ہوا سو ہوا
سنے گا وہ تو خفا ہوگا پھر نئے سر سے
کسو کے کان میں کچھ مت کہو ہوا سو ہوا
یہ گفتگو جو کرو ہو سو کچھ بھلی نہیں ہے
کسی سے فعل عبث مت لڑو ہوا سو ہوا
مجھے تو پاک محبت ہے مت کرو بدنام
کہیں خدا کے غضب سے ڈرو ہوا سو ہوا
پھرے ہے وہ تو سپر سیف لے ارے یارو
کسی سے قضیہ نہ ہو دیکھیو ہوا سو ہوا
یہ مرض عشق ہے اس کی دوا کرو موقوف
طبیب مفت میں رسوا نہ ہو ہوا سو ہوا
گرا جو چاہ زنخ میں کوئی تو یوں بولا
سزا ہے غوطہ ذرا کھانے دو ہوا سو ہوا
سنا جب ان نے فلانا تو آج مر ہی گیا
کہا بلا سے مری کوئی مرو ہوا سو ہوا
اگر نصیب میں ایسا ہی کچھ لکھا ہے نینؔ
تو پھیر بس نہیں لاچار جو ہوا سو ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.