Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جفائیں ہوتی ہیں گھٹتا ہے دم ایسا بھی ہوتا ہے

امداد امام اثر

جفائیں ہوتی ہیں گھٹتا ہے دم ایسا بھی ہوتا ہے

امداد امام اثر

MORE BYامداد امام اثر

    جفائیں ہوتی ہیں گھٹتا ہے دم ایسا بھی ہوتا ہے

    مگر ہم پر جو ہے تیرا ستم ایسا بھی ہوتا ہے

    عدو کے آتے ہی رونق سدھاری تیری محفل کی

    معاذ اللہ انساں کا قدم ایسا بھی ہوتا ہے

    رکاوٹ ہے خلش ہے چھیڑ ہے ایذا پہ ایذا ہے

    ستم اہل وفا پر دم بدم ایسا بھی ہوتا ہے

    حسینوں کی جفائیں بھی تلون سے نہیں خالی

    ستم کے بعد کرتے ہیں کرم ایسا بھی ہوتا ہے

    دل مہجور آخر انتہا ہے ہر نحوست کی

    کبھی سعدین ہوتے ہیں بہم ایسا بھی ہوتا ہے

    نہ کر شکوہ ہماری بے سبب کی بد گمانی کا

    محبت میں ترے سر کی قسم ایسا بھی ہوتا ہے

    نہ ہو درد جدائی سے جو واقف اس کو کیا کہیے

    ہمیں وہ دیکھ کر کہتے ہیں غم ایسا بھی ہوتا ہے

    بتوں کے ملنے جلنے پر نہ جانا اے دل ناداں

    بڑھا کر ربط کر دیتے ہیں کم ایسا بھی ہوتا ہے

    ہمیں بزم عدو میں وہ بلاتے ہیں تمنا سے

    کرم ایسا بھی ہوتا ہے ستم ایسا بھی ہوتا ہے

    جگہ دی مجھ کو کعبے میں خدائے پاک نے زاہد

    تو کہتا تھا کہ مقبول حرم ایسا بھی ہوتا ہے

    ہوا کرتا ہے سب کچھ اے اثرؔ اس کی خدائی میں

    کریں دعویٰ خدائی کا صنم ایسا بھی ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے