Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگمگاتی روشنی کے پار کیا تھا دیکھتے

عنبر بہرائچی

جگمگاتی روشنی کے پار کیا تھا دیکھتے

عنبر بہرائچی

MORE BYعنبر بہرائچی

    جگمگاتی روشنی کے پار کیا تھا دیکھتے

    دھول کا طوفاں اندھیرے بو رہا تھا دیکھتے

    سبز ٹہنی پر مگن تھی فاختہ گاتی ہوئی

    ایک شکرہ پاس ہی بیٹھا ہوا تھا دیکھتے

    ہم اندھیرے ٹاپوؤں میں زندگی کرتے رہے

    چاندنی کے دیس میں کیا ہو رہا تھا دیکھتے

    جان دینے کا ہنر ہر شخص کو آتا نہیں

    سوہنی کے ہاتھ میں کچا گھڑا تھا دیکھتے

    ذہن میں بستی رہی ہر بار جوہی کی کلی

    بیر کے جنگل سے ہم کو کیا ملا تھا دیکھتے

    آم کے پیڑوں کے سارے پھل سنہرے ہو گئے

    اس برس بھی راستہ کیوں رو رہا تھا دیکھتے

    اس کے ہونٹوں کے تبسم پہ تھے سب چونکے ہوئے

    اس کی آنکھوں کا سمندر کیا ہوا تھا دیکھتے

    رات اجلے پیرہن والے تھے خوابوں میں مگن

    دودھیا پونم کو کس نے ڈس لیا تھا دیکھتے

    بیچ میں دھندلے مناظر تھے اگرچہ صف بہ صف

    پھر بھی عنبرؔ حاشیہ تو ہنس رہا تھا دیکھتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے