جہاں در تھا وہاں دیوار کیوں ہے
دلچسپ معلومات
28 جولائی 2001
جہاں در تھا وہاں دیوار کیوں ہے
الگ نقشے سے یہ معمار کیوں ہے
خدا آزاد تھا حاکم کی حد سے
خدا کے شہر میں سرکار کیوں ہے
بہت آسان ہے مل جل کے بہنا
ندی اور دھار میں پیکار کیوں ہے
ہزاروں رنگ کے پھولوں سے کھنچ کر
بنا ہے شہد تو بیکار کیوں ہے
کسی بھی سمت سے آ کر پرندے
سجائیں جھیل تو آزار کیوں ہے
تری محفل میں سب بیٹھے ہیں آ کر
ہمارا بیٹھنا دشوار کیوں ہے
بنا کر رکھ تو گھر اچھا رہے گا
تو مالک بن کرایہ دار کیوں ہے
تمہارے ساتھ ہم آگے بڑھے تھے
ہماری پیٹھ پر تلوار کیوں ہے
خدا سے کیا رقابت ہے صنم کی
رہ مسجد نظر میں خار کیوں ہے
عبارت میں نہ کر تحریف بے جا
ہمارے نام سے بیزار کیوں ہے
پرندے کو جو موقع دو دکھا دے
بندھے پر کا سفر لاچار کیوں ہے
پڑوسی ہو تو پھل یا پھول لاتے
تمہارے ہاتھ میں ہتھیار کیوں ہے
زمیں پھیلی ہوئی ہے آسماں تک
بس اک ٹکڑے پہ یوں تکرار کیوں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.