Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں درکار تھی کشتی وہاں میں نے بھنور ڈالا

محمد اعظم

جہاں درکار تھی کشتی وہاں میں نے بھنور ڈالا

محمد اعظم

MORE BYمحمد اعظم

    جہاں درکار تھی کشتی وہاں میں نے بھنور ڈالا

    محبت چاہیئے تھی اس کو میں نے عشق کر ڈالا

    ادھر آنکھوں میں اس کی رنج و مایوسی کے آنسو تھے

    میں یہ سمجھا کیا اظہار نے میرے اثر ڈالا

    کھلائے پھول نوک خار نے تیری ہتھیلی پر

    یہ کیسا ہاتھ شاخ گل پہ تو نے بے خبر ڈالا

    خیال آیا مجھے مٹی کو جب سونا بنانے کا

    تو کر کے ریزہ ریزہ خاک میں سب اپنا زر ڈالا

    رہیں آنکھیں نہ دل اب اور نہ صناعی مگر دیکھو

    کہ خالی ہو کے میں نے اس کو کس خوبی سے بھر ڈالا

    لگے دنیا میں دل اس کے لیے وحشت ضروری تھی

    بنا کر آدمی تھوڑا سا اس میں جانور ڈالا

    حیا آئی دوبارہ اس کی جانب دیکھتے اعظمؔ

    کہ پہلی ہی نظر نے اس کا پیراہن کتر ڈالا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے