جہان رنگ و بو پر چھا رہا ہے
جہان رنگ و بو پر چھا رہا ہے
ہر اک پردے سے وہ جلوہ نما ہے
بشر ٹھوکر پہ ٹھوکر کھا رہا ہے
سزا اپنے کئے کی پا رہا ہے
تمنا اور پھر ان کی تمنا
یہ عرفان خودی کی انتہا ہے
بتوں کو دیکھ کر آتا ہے تو یاد
بتوں کے حسن میں جلوہ ترا ہے
کہیں تو ہے کہیں تصویر تیری
نہ کعبہ ہے نہ کوئی بت کدہ ہے
تمہاری یاد کر لیتا ہوں تازہ
بتوں کو کون کافر پوجتا ہے
نہیں چارہ کسی کے پاس اس کا
محبت ایک درد لا دوا ہے
شراب زیست پیتا جا رہا ہوں
سرور ہوش بڑھتا جا رہا ہے
جگر میں چبھ رہی ہے نوک مژگاں
بلا کا درد فارغؔ ہو رہا ہے
- کتاب : Ehsasat-e-Farigh (Pg. 15)
- Author : Laxmi Narayan Farigh
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.