جہاں جہاں بھی ہوس کا یہ جانور جائے
جہاں جہاں بھی ہوس کا یہ جانور جائے
دلوں سے مہر و محبت کی فصل چر جائے
وہیں سے ہوں میں جہاں سے دکھائی دیتا ہوں
وہیں تلک ہوں جہاں تک مری نظر جائے
حدود ذات سے آگے خداؤں کی حد ہے
میں سوچتا ہوں اگر ذہن کام کر جائے
بھری پڑی ہے عفونت سے انچ انچ زمیں
اس ایک پھول سے خوشبو کدھر کدھر جائے
وہ باد تند ہے ہر پیڑ کی یہ کوشش ہے
ہوا کے ساتھ کوئی دوسرا شجر جائے
نسیمؔ گاؤں کی مسجد میں رات کاٹے گا
اک اجنبی سا مسافر ہے کس کے گھر جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.