Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں جہاں پر قدم رکھو گے تمہیں ملے گی وہیں اداسی

آیوش چراغ

جہاں جہاں پر قدم رکھو گے تمہیں ملے گی وہیں اداسی

آیوش چراغ

MORE BYآیوش چراغ

    جہاں جہاں پر قدم رکھو گے تمہیں ملے گی وہیں اداسی

    یہ راز کچھ اس طرح سمجھ لو مکاں مرا ہے مکیں اداسی

    سمے کی آنکھوں سے دیکھیے تو ہر اک کھنڈر میں چھپے ملیں گے

    کہیں پہ بچپن کہیں جوانی کہیں بڑھاپا کہیں اداسی

    مرے شبستاں کے پاس کوئی بری طرح کل سسک رہا تھا

    میں اس کے سینے سے لگ کے بولا نہیں اداسی نہیں اداسی

    بدھائی چہکیں دعائیں گونجی تمام چہرے خوشی سے جھومے

    قبول ہے تین بار بولی جب ایک پردہ نشیں اداسی

    بچھڑنے والے بچھڑتے ٹائم نہ کہہ سکے کچھ نہ سن سکے کچھ

    بس ایک فوٹو میں قید کر لی گئی بلا کی حسیں اداسی

    شفیق سورج خموش پانی مگر ابھی بھی کمی ہے کچھ کچھ

    چراغؔ صاحب کے شعر پڑھ کر کریں مکمل ہمیں اداسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے