جہاں تک عشق کی توفیق ہے رنگیں بناتے ہیں
جہاں تک عشق کی توفیق ہے رنگیں بناتے ہیں
وہ سنتے ہیں ہم ان کو سر گذشت دل سناتے ہیں
ادھر حق الیقیں ہے اب وہ آتے اب وہ آتے ہیں
ادھر انجم مری اس ذہنیت پر مسکراتے ہیں
شب غم اور مہجوری یہ عالم اور مجبوری
ٹپک پڑتے ہیں آنسو جب وہ ہم کو یاد آتے ہیں
وہیں سے درس حسن و عشق کا آغاز ہوتا ہے
جہاں سے واقعات زندگی ہم بھول جاتے ہیں
ہمیں کچھ عشق کے مفہوم پر ہے تبصرہ کرنا
اک آہ سرد کو عنوان شرح غم بناتے ہیں
بہا کر اشک خوں کھینچی تھیں جو آئینۂ دل میں
ہم ان موہوم تصویروں کو اب رنگیں بناتے ہیں
شباب زندگی جلووں کا اک معصوم نظارہ
ہمیں اے دل وہ افسانے ابھی تک یاد آتے ہیں
- کتاب : Nuqush 83, 84 (Pg. 97 (e) 100)
- Author : Mohammad Tufail
- مطبع : Idara Farogh-e-Urdu Lahauri (August 1960)
- اشاعت : August 1960
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.