یہ کون جلوہ فگن ہے مری نگاہوں میں
یہ کون جلوہ فگن ہے مری نگاہوں میں
قدم قدم پہ برستا ہے نور راہوں میں
بھروسہ حد سے سوا تھا مجھے کبھی جس پر
مرے خلاف ہے شامل وہی گواہوں میں
سپردگی کا یہ عالم بھی کیا قیامت ہے
سمٹ کے یوں تیرا آ جانا میری باہوں میں
تری پناہ میں رہ کر بھی جو نہیں محفوظ
مرا شمار ہے ایسے ہی بے پناہوں میں
کب آسمان کا پھٹتا ہے دل یہ دیکھنا ہے
بدل رہی ہیں مری سسکیاں کراہوں میں
میں کیسے پیش کروں دعویٰ پارسائی کا
میں ایک عمر ملوث رہا گناہوں میں
بنا ہے جب سے وہ نایابؔ ہم سفر میرا
بچھے ہوئے ہیں مسرت کے پھول راہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.