Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیسے کسی طوفان کا خدشہ بھی نہیں تھا

مظہر امام

جیسے کسی طوفان کا خدشہ بھی نہیں تھا

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    جیسے کسی طوفان کا خدشہ بھی نہیں تھا

    کیا لوگ تھے اندیشۂ فردا بھی نہیں تھا

    وہ کیسے مسافر تھے کہ بے زاد سفر تھے

    سینے پہ کوئی بار تمنا بھی نہیں تھا

    کیوں لوگ مزاروں پہ دعا مانگ رہے تھے

    مجھ پر کسی آسیب کا سایہ بھی نہیں تھا

    کس باغ طلسمات میں گم ہو گئیں آنکھیں

    میں نے تری جانب ابھی دیکھا بھی نہیں تھا

    کیوں تازہ ہوا کا کوئی جھونکا نہیں آیا

    احساس کے در پر کوئی پردہ بھی نہیں تھا

    نشہ در گندم کا ہرن ہونے سے پہلے

    جنت سے نکلنا ہے یہ سوچا بھی نہیں تھا

    گرتی ہوئی دیوار کو سب دیکھ رہے تھے

    اس شہر میں کچھ اور تماشا بھی نہیں تھا

    ناکردہ گناہی کی سزا دے مجھے یارب

    جو کام کیا میں نے وہ اچھا بھی نہیں تھا

    مأخذ :
    • کتاب : paalkii kahkashaa.n (Pg. 20)
    • Author : mazhar imaam
    • مطبع : anjuman taraqii urduhind urdughar (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے