جل رہی تھی اک دئیے میں رات خیمے سے الگ
جل رہی تھی اک دئیے میں رات خیمے سے الگ
تاپتے تھے دو پرندے ہات خیمے سے الگ
مند رہی تھیں نیند سے آنکھیں شکستہ طاق میں
پڑھ رہی تھی روشنی تورات خیمے سے الگ
اک ٹھٹھرتی رات آتش دان میں بجھتا بدن
میں الگ تھا اور میری ذات خیمے سے الگ
اگ رہے تھے میرے ہونٹوں سے مقدس حرف و صوت
پڑھ رہا تھا میں نبی کی نعت خیمے سے الگ
بن رہا تھا میں گرے پتوں سے موسم کا لباس
اس نے لکھا تھا کہ منظر کات خیمے سے الگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.