Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلا دیا شجر جاں کہ سبز بخت نہ تھا

پروین شاکر

جلا دیا شجر جاں کہ سبز بخت نہ تھا

پروین شاکر

MORE BYپروین شاکر

    جلا دیا شجر جاں کہ سبز بخت نہ تھا

    کسی بھی رت میں ہرا ہو یہ وہ درخت نہ تھا

    وہ خواب دیکھا تھا شہزادیوں نے پچھلے پہر

    پھر اس کے بعد مقدر میں تاج و تخت نہ تھا

    ذرا سے جبر سے میں بھی تو ٹوٹ سکتی تھی

    مری طرح سے طبیعت کا وہ بھی سخت نہ تھا

    مرے لیے تو وہ خنجر بھی پھول بن کے اٹھا

    زبان سخت تھی لہجہ کبھی کرخت نہ تھا

    اندھیری راتوں کے تنہا مسافروں کے لیے

    دیا جلاتا ہوا کوئی ساز و رخت نہ تھا

    گئے وہ دن کہ مجھی تک تھا میرا دکھ محدود

    خبر کے جیسا یہ افسانہ لخت لخت نہ تھا

    RECITATIONS

    صبیحہ خان

    صبیحہ خان,

    صبیحہ خان

    جلا دیا شجر جاں کہ سبز بخت نہ تھا صبیحہ خان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے