جلنے میں کیا لطف ہے یہ تو پوچھو تم پروانے سے
جلنے میں کیا لطف ہے یہ تو پوچھو تم پروانے سے
دیوانہ پن کیا شے ہے یہ راز ملے دیوانے سے
ناؤ بھنور میں آئی ہے اب بچنا ہوا محال بہت
جو ہونا ہے سو ہوگا کیا ہوگا جی بہلانے سے
گر اس ساری عمر میں ایک بھی لمحہ نہیں مسرت کا
کیسے سوچ لیں ہو جائیں گے ختم یہ دکھ مر جانے سے
اب بھی بھرا نہیں ہے تمہارا جی تو کر لو اور ستم
دل تو باز نہیں آنے والا ہے ایسے ستانے سے
کتنی بار کہا لوگوں نے خیالؔ بھلا دے ظالم کو
کاش کہ پگلے لوگ یہ سوچیں بھولا ہے کوئی بھلانے سے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 521)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.