جلتا سورج کیا کہتا ہے اس کے تیور تو سمجھو
جلتا سورج کیا کہتا ہے اس کے تیور تو سمجھو
پھولوں جیسے چہرے لے کر گھر سے باہر مت نکلو
سورج کی پہلی کرنیں ہی کھا جائیں گی شبنم کو
تم اس کو میرا جانو یا تم اس کو موتی سمجھو
کیا پیتل ہے کیا سونا ہے یہ خود ہی جانچو پرکھو
اپنی عقلیں اخباروں کے ہاتھوں گروی مت رکھو
تم بھی کتنے سادہ دل ہو میری بستی کے لوگو
مٹی کے گھر بار بنا کر بادل سے پانی مانگو
جو دنیا کے من بھاتا ہو ایسا کوئی روپ بھرو
گھر سے جب باہر نکلو تو اصلی چہرے گھر رکھ دو
اپنا جیون آج کے دن ہے جو بھی کرنا ہے کر لو
کل تو اک دھوکہ ہے لوگو کل کی مت امید رکھو
آنے والا لمحہ شاید کل ہم پر بھی وار کرے
اس سے لڑنے کی تیاری بہتر ہے گر آج کرو
دولت کی پوجا کرتے ہیں اس بستی کے سارے لوگ
اس کے ہر اک چوراہے پر سونے کی مورت رکھ دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.