Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلتا سورج کیا کہتا ہے اس کے تیور تو سمجھو

اعجاز تابش

جلتا سورج کیا کہتا ہے اس کے تیور تو سمجھو

اعجاز تابش

MORE BYاعجاز تابش

    جلتا سورج کیا کہتا ہے اس کے تیور تو سمجھو

    پھولوں جیسے چہرے لے کر گھر سے باہر مت نکلو

    سورج کی پہلی کرنیں ہی کھا جائیں گی شبنم کو

    تم اس کو میرا جانو یا تم اس کو موتی سمجھو

    کیا پیتل ہے کیا سونا ہے یہ خود ہی جانچو پرکھو

    اپنی عقلیں اخباروں کے ہاتھوں گروی مت رکھو

    تم بھی کتنے سادہ دل ہو میری بستی کے لوگو

    مٹی کے گھر بار بنا کر بادل سے پانی مانگو

    جو دنیا کے من بھاتا ہو ایسا کوئی روپ بھرو

    گھر سے جب باہر نکلو تو اصلی چہرے گھر رکھ دو

    اپنا جیون آج کے دن ہے جو بھی کرنا ہے کر لو

    کل تو اک دھوکہ ہے لوگو کل کی مت امید رکھو

    آنے والا لمحہ شاید کل ہم پر بھی وار کرے

    اس سے لڑنے کی تیاری بہتر ہے گر آج کرو

    دولت کی پوجا کرتے ہیں اس بستی کے سارے لوگ

    اس کے ہر اک چوراہے پر سونے کی مورت رکھ دو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے