Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگ سے جنگل بنا جنگل سے میں نکلا نہیں

افضال نوید

جنگ سے جنگل بنا جنگل سے میں نکلا نہیں

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    جنگ سے جنگل بنا جنگل سے میں نکلا نہیں

    ہو گیا اوجھل مگر اوجھل سے میں نکلا نہیں

    دعوت‌ افتاد رکھی چھل سے میں نکلا نہیں

    نکلے بھی کس بل مگر کس بل سے میں نکلا نہیں

    دیکھتے رہنا ترا مسحور چھت پر کر گیا

    اس قدر بارش ہوئی جل تھل سے میں نکلا نہیں

    جیسے تو ہی تو ہو میری نیند سے لپٹا ہوا

    جیسے تیرے خواب کے مخمل سے میں نکلا نہیں

    دیکھنے والوں کو شہر خواب سا دکھتا ہوں میں

    جیسے تیرے سرمئی بادل سے میں نکلا نہیں

    دیکھ سورج آ گیا سر پر مجھے آواز دے

    پھول سا اب تک تری کونپل سے میں نکلا نہیں

    شب جو ایمن راگ میں ڈوبی سحر تھی بھیروی

    تیوری چڑھتی رہی کومل سے میں نکلا نہیں

    تیرا پلو ایک جھٹکے سے گیا گو ہاتھ سے

    آنچ لپٹی ہے کہ جوں آنچل سے میں نکلا نہیں

    اپنے مرکز کی مہک چاروں طرف بکھرائی ہے

    پھڑپھڑا کر بھی ترے صندل سے میں نکلا نہیں

    طبع کی پیچیدگی شاید مری پہچان ہو

    یوں نہ ہو ہو مستقل جس بل سے میں نکلا نہیں

    نام لکھا تھا مرا میں نے تو اپنانا ہی تھا

    ایک لمحے کے لیے بھی پل سے میں نکلا نہیں

    یوں لگا جیسے کبھی میں دہر کا حصہ نہ تھا

    بات اتنی ہے کہ باہر کل سے میں نکلا نہیں

    حوصلے جیسے ڈبو ڈالے ہیں اس پردیس نے

    ریچھ نکلا ندی سے کمبل سے میں نکلا نہیں

    میں نے کوئی آتما ان چاہی آنے ہی نہ دی

    کیسے کہہ دوں اپنی ہی دلدل سے میں نکلا نہیں

    اس کے ہوتے ایک شب روشن ہوا جل پر نویدؔ

    چل دیا وہ تو کبھی کا جل سے میں نکلا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے