جست بھرتا ہوا فردا کے دہانے کی طرف
جست بھرتا ہوا فردا کے دہانے کی طرف
جا نکلتا ہوں کسی اور زمانے کی طرف
آنکھ بیدار ہوئی کیسی یہ پیشانی پر
کیسا دروازہ کھلا آئینہ خانے کی طرف
خود ہی انجام نکل آئے گا اس واقعے سے
ایک کردار روانہ ہے فسانے کی طرف
حل نکلتا ہے یہی رشتوں کی مسماری کا
لوگ آ جاتے ہیں دیوار اٹھانے کی طرف
درمیاں تیز ہوا بھی ہے زمانہ بھی ہے
تیر تو چھوڑ دیا میں نے نشانے کی طرف
ایک بچھڑی ہوئی آواز بلاتی ہے مجھے
وقت کے پار سے گم گشتہ ٹھکانے کی طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.