جتن کرتا تو ہوں لیکن یہ بیماری نہیں جاتی
جتن کرتا تو ہوں لیکن یہ بیماری نہیں جاتی
جو میرے خون میں شامل ہے خود داری نہیں جاتی
یہ اس کا کام ہے فرقہ پرستی چھوڑ دے کیسے
سیاست کچھ بھی کر لے اس کی مکاری نہیں جاتی
وہ بوڑھا شخص اپنی جان تک نیلام کر بیٹھا
مگر افسوس اس کے گھر کی دشواری نہیں جاتی
سلایا ہے فقط پانی پلا کر اس نے بچوں کو
ہیں آنسو خشک لیکن اس کی سسکاری نہیں جاتی
مری غم خوار یہ دنیا نہ ہو تو غم نہیں ساحلؔ
مری فطرت میں شامل ہے یہ غم خواری نہیں جاتی
- کتاب : Kirdaar (Pg. 74)
- Author : Mohammed Ali Sahil
- مطبع : Voice Publication (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.