جواب جس کا نہیں کوئی وہ سوال بنا
جواب جس کا نہیں کوئی وہ سوال بنا
میں خواب میں اسے دیکھوں کوئی خیال بنا
میں اعتراف کے موسم میں چپ نہیں رہتا
مرے خدا مری ہستی کے خد و خال بنا
وہ کون ہے جو مری ہجرتوں سے ٹوٹ گیا
وہ کون شخص ہے جو آئینہ مثال بنا
وہ کس کے دھیان میں آیا تھا موسموں کی طرح
وہ کون ہے جو مری سوچ کا خیال بنا
میں کس یقین سے لکھا گیا ہوں مٹی پر
وہ کون ہے جو مرے سلسلے کی ڈھال بنا
تو اضطراب کے رنگوں سے آشنا ہی نہیں
بس ایک تل کے لیے زائچے میں گال بنا
میں کھو گیا ہوں کہیں وقت کے تحیر میں
مرے خدا مرے دن رات ماہ و سال بنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.